حلب میں شدید جھڑپیں، دو جیلوں میں بغاوت




 



حلب میں شدید جھڑپیں، دو جیلوں میں بغاوت


شام کے دوسرے بڑے شہر حلب سے ان باغیوں اور حکومتی افواج کے مابین شدید جھڑپوں کی اطلاعات ہیں جو شہر کا کنٹرول دوبارہ سنبھالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
حکومتی افواج نے شہر پر شدید بمباری کی ہے اور فوجی کارروائی میں جنگی ہیلی کاپٹروں کے استعمال کی اطلاعات بھی ملی ہیں۔
شام کے سرکاری ٹی وی کے مطابق حکومت نے دارالحکومت دمشق کے ان علاقوں کا کنٹرول دوبارہ سنبھال لیا ہے جو گزشتہ ہفتے باغیوں کے قبضے میں چلے گئے تھے۔
سرکاری ٹیلی ویژن پر دمشق کے جنوبی ضلع کے نشر کیے جانے والے مناظر میں ہلاک کیے گئے’دہشت گردوں‘ کی ویڈیو دکھائی گئی ہے۔
اس کے علاوہ ویڈیو میں شامی سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کو گھر گھر جا کر باغی جنگجوؤں کو تلاش کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔
دمشق کے برعکس حلب میں باغیوں اور فوج کے درمیان جھڑپیں شدت اختیار کر گئی ہیں۔ باغیوں نے حلب میں موجود شامی افواج پر اختتامِ ہفتہ پر بڑا حملہ کیا تھا۔
یہ تازہ جھڑپیں ایک ایسے وقت ہوئی ہیں جب عالمی برادری کی جانب سے شام کی طرف سے کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے خدشے پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ پیر کو شامی حکومت کا کہنا تھا کہ کیمیائی ہتھیار ملک کے اندر استعمال نہیں کیے جائیں گے تاہم کسی بیرونی حملے کے جواب میں ان کو استعمال کیا جا سکتا ہے۔
اس پر امریکی صدر باراک اوباما نے شام کے صدر بشار الاسد کو تنبیہ کی ہے کہ اگر ان کی حکومت نے کیمیائی ہتھیار استعمال کیے تو ان کو اس کے لیے جوابدہ ہونا پڑے گا۔
شام میں حزب اختلاف کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ حلب اور حمص کی جیلوں میں قیدیوں نے بغاوت کر دی ہے اور جیل توڑنے کی کوشش کی گئی ہے۔ کارکنوں کے مطابق سکیورٹی فورسز حمص کی جیل میں کارروائی کرنے کی دھمکیاں دی رہی ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے شام میں حقوق انسانی پر نظر رکھنے والی ایک غیر سرکاری تنظیم کے حوالے سے بتایا ہے کہ حلب میں پیر اور منگل کی درمیانی شب کو سکیورٹی فورسز نے قیدیوں پر آنسو گیس کا استعمال کیا۔
جیل میں فائرنگ اور دھماکوں کی آوازیں سنائی دی ہیں، اطلاعات کے مطابق جیل میں غیر مسلح پولیس اہلکار منحرف ہو گئے ہیں اور قیدیوں نے احتجاجی دھرنا دے رکھا ہے۔
سرکاری حکام نے اس سے پہلے منحرف ہونے کے واقعے کی تردید کی تھی۔
حزب اختلاف کے ایک مقامی گروپ لوکل کوارڈینشن کمیٹی ایل سی سی کے مطابق حمص جیل میں’ انسانی صورتحال سنگین شکل‘ اختیار کر چکی ہے۔ اس گروپ نے بین الاقوامی برادری سے اپیل کی ہے کہ قیدیوں کے قتل عام کو روکنے میں مدد کی جائے۔
پیر کو عرب لیگ کے وزرائے خارجہ نے شامی صدر سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اقتدار سے الگ ہو جائیں
غیر سرکاری تنظیم کے مطابق حمص کی جیل میں سنیچر کو دو قیدی ہلاک ہو گئے تھے اور حکومت نے وہاں دو ججوں کو بھیجا ہے تاکہ اختتام ہفتہ پر شروع ہونے والی بغاوت کے اسباب کی تفتیش کی جا سکے۔
خیال رہے کہ شام میں غیر ملکی صحافیوں کو سخت پابندیوں کو سامنا ہے اس لیے ان واقعات کی آزاد ذرائع سے تصدیق مشکل ہے۔
دوسری جانب شام کے سرکاری ٹیلی ویژن کے مطابق سکیورٹی فورسز نے دمشق کے زیادہ تر علاقوں پر دوبارہ کنٹرول حاصل کر لیا ہے، گزشتہ ہفتے ان علاقوں پر باغیوں نے قبضہ کر لیا تھا۔